درگزر ہے جس کا شیوہ اور ہو غم خوار بھی
در گذر ہے جس کا شیوہ اور ہو غم خوار بھی
رحمت حق بھی ہے اس پر رحمت سرکار بھی
دیکھ کر شیدا ہوئے سب یار بھی اغیار بھی
آپ کی گفتار بھی اور آپ کا کردار بھی
مرحبا صد مرحبا صد مرحبا سرکار ہیں
رحمۃ للعالمیں بھی احمد مختار بھی
کام آئی ہے نبی کے دین کی تبلیغ میں
مصلحت بھی درگزر بھی صلح بھی پیکار بھی
رہ روان راہ حق کے سامنے ناکام ہیں
آندھیاں بھی بجلیاں بھی موج بھی منجدھار بھی
خاندان مصطفیٰ میں ایک سے بڑھ کر ہے ایک
با وفا بھی پارسا بھی دوست بھی خوددار بھی
جب نبی تشریف لائے تو سہارا پا گئے
غمزدہ بھی بے نوا بھی پست بھی نادار بھی
معجزہ ہے ایک اشارہ آپ کی انگشت کا
چاند بھی ٹکڑے ہوا اور جھک گئے اشجار بھی
اک طرف ہے راہ آقا اک طرف دنیا کی راہ
زندگی آسان بھی ہے زندگی دشوار بھی
وہ بھٹک سکتے نہیں ہرگز کہ جن کے راہبر
ان کے اہل بیت بھی ہیں اور ان کے یار بھی
نعت جب پڑھنے لگا تنویرؔ بزم نعت میں
دھڑکنوں کی خودبخود بڑھنے لگی رفتار بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.