دل کی ہر آہ میں اتنا تو اثر ہو جائے
دل کی ہر آہ میں اتنا تو اثر ہو جائے
میں ادھر تڑپوں ادھر ان کو خبر ہو جائے
آپ رحمت کے پیمبر ہیں رسول عربی
ہم غلاموں پہ بھی اک لطف نظر ہو جائے
چہرہ قرآن بدن نور کا اللہ اللہ
اک جھلک دیکھ کے دیوانہ بشر ہو جائے
پائے اقدس کی چمک سے ہیں ستارے روشن
آپ منہ پھیر لیں بے نور قمر ہو جائے
اس سے پہلے کہ قضا آئے تمناؤں کو
یا نبی شہر مدینہ کا سفر ہو جائے
میں سمجھ لوں گا محبت کی یہی ہے معراج
مدحت نور کا حاصل جو ہنر ہو جائے
ہے شمیمؔ اس شہہ کونین کی رحمت پہ نثار
جس کے دربار میں ذرہ بھی گہر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.