ہمارا رشتہ ہے اس صادق و امین کے ساتھ
ہمارا رشتہ ہے اس صادق و امین کے ساتھ
وہ جس کی رحمتیں یکساں ہیں عالمین کے ساتھ
جو خاکساری نہ کہئے تو اور کیا کہئے
فلک نشیں کا جڑے رہنا یوں زمین کے ساتھ
وہ جس پہ عظمت و رفعت تمام ہوتی ہیں
تمہاری ذات ہے کہہ سکتا ہوں یقین کے ساتھ
جو نعت پاک کی محفل سجائے رہتے ہیں
الٰہی حشر کرے ان کا صالحین کے ساتھ
مرے رسول کی معجز بیانیاں لے کر
خلا میں اڑنے لگا آدمی مشین کے ساتھ
رہے لبوں پہ ترانہ رسول اکرم کا
جہاں سے جب بھی میں جاؤں تو جاؤں دین کے ساتھ
نماز بعد میں سرکار کو ہوئی موصول
پڑھا دی پہلے ہی اقصیٰ میں مرسلین کے ساتھ
نہ جا سکا تو یہ آنکھیں ہی بھیج دوں گا نورؔ
نبی کے شہر مدینہ میں زائرین کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.