ہماری بحث ہے بیکار جانتے ہیں حضور
ہماری بحث ہے بے کار جانتے ہیں حضور
ہمارے عشق کا معیار جانتے ہیں حضور
کبھی کیا ہی نہیں دعویٰ پارسائی کا
میں جانتا ہوں کہ کردار جانتے ہیں حضور
خموش بیٹھے ہیں روضے پہ اس لئے ہم بھی
ہمارے سارے سروکار جانتے ہیں حضور
مجھے یقیں ہے وہ اتنے قریب ہیں میرے
کہ میرے قلب کی رفتار جانتے ہیں حضور
خدا کے بعد خدا کی تمام دنیا میں
ہم آپ ہی کو مددگار جانتے ہیں حضور
وہ دف بجاتے ہوئے منتظر ہیں پلکیں بچھائے
مقام آپ کا انصار جانتے ہیں حضور
اسی حساب سے کرتے ہیں اس پہ لطف و کرم
ہے کون کتنا طلب گار جانتے ہیں حضور
ہے جس کی دوستی زہرا کے خانوادے سے
اسی کو اپنا وفادار جانتے ہیں حضور
اب اس سے بڑھ کے بھلا علم غیب کیا ہوگا
کہ رب کی ذات کے اسرار جانتے ہیں حضور
خیال رکھیے گا تنویرؔ نعت لکھتے ہوئے
تمہارا جذبۂ اظہار جانتے ہیں حضور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.