جس پہ چڑھ جاتا ہے اس احمد مختار کا رنگ
جس پہ چڑھ جاتا ہے اس احمد مختار کا رنگ
اس کو بھاتا ہی نہیں ہے کسی رنگ دار کا رنگ
رات کیا خواب میں محبوب خدا آئے تھے
بدلا بدلا ہوا کیوں ہے در و دیوار کا رنگ
ساری دنیا کو ہرا اور بھرا رکھنا تھا
اس لئے سبز ہوا گنبد سرکار کا رنگ
شب پریشاں ہے اگر زلفوں کی تاریکی سے
چاند حیراں ہے ادھر دیکھ کے رخسار کا رنگ
یوں تو رنگ دار بہت آئے ہیں دنیا میں مگر
منفرد پایا گیا ہے مرے سرکار کا رنگ
مدحت سرور کونین کا ثمرہ ہے سبھی
کچھ دنوں سے جو الگ ہے مرے افکار کا رنگ
ایک ہی رنگ میں رنگا ہوا پایا سب کو
کب مہاجر سے الگ ہو سکا انصار کا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.