خواب میں زلف کو مکھڑے سے لگا لے آ جا
خواب میں زلف کو مکھڑے سے لگا لے آ جا
بے نقاب آج تو اے گیسوؤں والے آ جا
بے کسی پر مری خوں روتے ہیں چھالے آ جا
راہ میں چھوڑ گئے قافلے والے آ جا
کون ہے ماہ عرب کون ہے محبوب خدا
اے دو عالم کے حسینوں سے نرالے آ جا
دم تری دید کو آنکھوں میں لگا رکھا ہے
لے رہے ہیں ترے بیمار سنبھالے آ جا
ہوں سیہ کار مرے عیب کھلے جاتے ہیں
کملی والے مجھے کملی میں چھپا لے آ جا
پہنچا محبوب تو مشاطۂ قدرت نے کہا
خلوت ناز میں اے ناز کے پالے آ جا
رنگ وحدت ہے یہاں غنچۂ خلوت ہے یہاں
اے گل گلشن لولاک کمانے آ جا
صورت لالہ ہے پر داغ بیاںؔ کا سینہ
پڑ رہے ہیں ترے بیمار کے لالے آ جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.