میں کیسے کروں مدحت سرکار مدینہ
میں کیسے کروں مدحت سرکار مدینہ
ہے پیش نظر منظر ضو بار مدینہ
چکر تو لگا آئے ہیں شہروں کے نگر کے
حسرت ہے ہمیں پھر ملے دربار مدینہ
دنیا نے بہت ڈھونڈا محمد کا مقابل
مل پایا نہیں جیسا ہے سردار مدینہ
اصحاب رسالت نے کہا اجر بتائیں
خاموش ہوئے سنتے ہی سرکار مدینہ
جبریل امیں نے کہا ہے اجر مودت
اب دیکھیے کیا کرتے ہیں مکار مدینہ
جب آل محمدؐ کی مودت کا ہوا ذکر
چہرے ہوئے فق چبھ گئے کچھ خار مدینہ
جب تم سے ادا ہوگا نہیں اجر رسالت
بس نام کے رہ جاؤ گے زوار مدینہ
کتنے تو زکوٰتوں کو ادا کر نہیں پائے
کہتے تھے مسلماں جنہیں زردار مدینہ
ہمراہ رسالت کے علی سینہ سپر تھے
حسنین ہمیشہ تھے وفادار مدینہ
جاتے تھے محمد در زہرا پہ ہمیشہ
کرنے کو سلامی مع انصار مدینہ
خواہش ہے مدینے کی مکرر ہو زیارت
پھر در پہ بلائیں ہمیں سرکار مدینہ
عابدؔ کو غلامی کی سند مل کے رہے گی
زہرا کی دعاؤں سے ہوں مے خوار مدینہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.