Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکے کی بات کر تو مدینے کی بات کر

اختر آنولوی

مکے کی بات کر تو مدینے کی بات کر

اختر آنولوی

MORE BYاختر آنولوی

    مکے کی بات کر تو مدینے کی بات کر

    زاہد کبھی تو مجھ سے قرینے کی بات کر

    دنیا کے سیم و زر نہ خزینے کی بات کر

    ان کی نوازشوں کے دفینے کی بات کر

    صدقے میں جس کے پھول مہکتے ہیں باغ میں

    موج نسیم ان کے پسینے کی بات کر

    واعظ بیان ہو چکا مچھلی کے پیٹ کا

    غار حرا کے قلب کی سینے کی بات کر

    عیدین کا صیام کا حج کا مہینہ ہے

    جن کے سبب ہے ان کے مہینے کی بات کر

    اب چھوڑ اپنے بام ترقی کی داستاں

    اے زندگی تو عرش کے زینے کی بات کر

    ساقی ہو جن سے گنبد خضرا کا انعکاس

    ان منظروں میں ڈوب کے پینے کی بات کر

    جانا ہے تجھ کو خلد مگر مجھ سے ناخدا

    طیبہ کو جانے والے سفینے کی بات کر

    انگشتریٔ دل پہ نہ جا میرے ہم نشیں

    انگشتریٔ دل کے نگینے کی بات کر

    حمد خدا و سید عالم کی نعت لکھ

    اخترؔ پس حیات بھی جینے کی بات کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے