محمد نے زمیں کو آسماں کی بادشاہی دی
محمد نے زمیں کو آسماں کی بادشاہی دی
برہنہ سر جو پھرتے تھے انہیں بھی کج کلاہی دی
اسی صورت سے اعجاز محبت سامنے آیا
کہ ان کو بھی اماں دے دی جنہوں نے بے پناہی دی
وہی اصحاب صفہ تھے جنہیں درس محمد نے
فقیرانہ روش میں بھی غضب کی شان شاہی دی
سیاہی برسر پیکار آئی تو ہوا ایسا
چمکتے چاند سورج نے محمد کی گواہی دی
ہمارے نکتہ چیں آئیں ذرا دیکھیں محمد کو
جنہوں نے سلطنت کو بھی نگاہ خانقاہی دی
ذرا اعجاز تو دیکھو محمد کی نبوت کا
جو خادم تھے انہیں بھی مملکت کی سربراہی دی
شمیمؔ ان پر نگاہیں جم گئی ہیں ایک مدت سے
خدا نے عمر بھر جن کو نہ حرص مرغ ماہی دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.