مصطفیٰ کی چوکھٹ سے کیا کہیں کہ کیا پایا
مصطفیٰ کی چوکھٹ سے کیا کہیں کہ کیا پایا
روح کی غذا پائی دید کا مزہ پایا
آقا بھی کریم اپنا داتا بھی کریم اپنا
ہم نے یوں کرم والا ایک سلسلہ پایا
ہو گیا غنی کوئی کوئی فاتح خیبر
جس نے میرے آقا سے پایا بے بہا پایا
صاحب کمال ایسا مالک جمال ایسا
اے فلک بتا تو نے کوئی دوسرا پایا
تیری عظمتیں آقا بس ترا خدا جانے
ہم نے اونچے اونچوں کو طیبہ میں جھکا پایا
سرور دو عالم کی بارگاہ اقدس میں
جس نے جو سنا دیکھا جس نے جو کہا پایا
حشر میں یہ دیکھے گا مدح خواں محمد کا
نعت پاک کہنے کا کس قدر صلہ پایہ
نورؔ ان کی فیاضی دیکھ حوض کوثر پر
جام اک ہوا خالی دوسرا بھرا پایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.