نوع انساں کی ہدایت کے لئے آئے رسول
نوع انساں کی ہدایت کے لئے آئے رسول
زندگی کا اک ضابطہ لائے رسول
کھل گئے آنکھوں پہ اسرار حیات و کائنات
ذہن و دل کو کر گئے روشن سخن ہائے رسول
بن گئی گہوارۂ امن و اماں یہ زندگی
آپ کے انداز جب دنیا نے اپنائے رسول
موسموں کے ساتھ ان کے پھول بھی مرجھا گئے
انقلاب وقت پر ہنستے ہیں گلہائے رسول
منتشر پھر ہو گیا انسانیت کا قافلہ
ڈھونڈ کر پھر لائیے نقش کف پائے رسول
اس سے بڑھ کر کون ہوگا کامیاب زندگی
جس سے خوش ہو جائے آقا جس کو مل جائے رسول
ہم میں پھر تفریق کیسی اجنبیت کس لیے
میں بھی شیدائے محمد تو بھی شیدائے رسول
دل وہی دل ہے جو اس کے غم کا محرم ہو عزیزؔ
سر وہی سر ہے بھرا ہو جس میں سودائے رسول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.