Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قیامت تک رہے گردش میں پیمانہ محمد کا

محوی صدیقی

قیامت تک رہے گردش میں پیمانہ محمد کا

محوی صدیقی

MORE BYمحوی صدیقی

    قیامت تک رہے گردش میں پیمانہ محمد کا

    عجب مے خانہ ہے یارب یہ مے خانہ محمد کا

    نہ تھکتا ہے وفاؤں سے نہ ڈرتا ہے جفاؤں سے

    مذاق عام سے عاشق ہے بیگانہ محمد کا

    الٹ دیں جس نے دم بھر میں صفیں ایران و روما کی

    کبھی ایسا بھی تھا ایک ایک دیوانہ محمد کا

    کہاں وہ طور کا جلوہ کہاں معراج کا عالم

    وصال دوست تھا سب سے جداگانہ محمد کا

    جہاں کی سربلندی دو جہاں کی ارجمندی ہے

    بصیرت ہو تو سمجھو کیا ہے یارانہ محمد کا

    مرا دل طور سینا ہے نگاہیں میری موسیٰ ہیں

    ان آنکھوں میں ہے جب سے حسن جانانہ محمد کا

    ابوبکر و عمر عثمان و حیدر سے کوئی پوچھے

    کہ تھا کس کیف سے لبریز پیمانہ محمد کا

    ہم آغوش جمال شاہد معنیٰ ہیں جو آنکھیں

    عیاں ان پر ہے حسن بے حجابانہ محمد کا

    خوشا قسمت غم کونین سے فرصت ملی محویؔ

    ہوا جب دل اسیر گیسو و شانہ محمد کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے