Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں وہاں مقامی تھا

طاہر راجپوت

میں وہاں مقامی تھا

طاہر راجپوت

MORE BYطاہر راجپوت

    میں رنگوں سے کھیلتا

    بارشوں سے منہ دھوتا

    مٹی سے پاک ہوتا

    رنگ میں نے مٹی سے لیا

    آنکھیں جمے بادلوں سے

    آواز کنواریوں کے قہقہوں سے

    ہونٹ میرے ایک عورت کے چومنے سے بنے

    میں وہاں کا باشندہ تھا

    جیسے پتھر میں پھول کھلتا ہے

    جیسے زمین پر مضبوط پاؤں پڑتے ہیں

    جیسے پانی میں مچھلی تیرتی ہے

    اس مٹی میں جذب ہوتا ہوا

    اپنے ماحول سے فطری پھوٹا ہوا

    وہاں کی ہر شے سے میری شکل ملتی تھی

    وہاں کی ہر شے میں میں چھپ جاتا

    ایک بیج کی طرح پتھر سے نکلتا ہوا

    ایک پھول کی طرح شاخ پر کھلتا ہوا

    ایک پہاڑ کی طرح زمین پہ جمع ہوا

    میرا نام مقامی تھا

    میں مقامی بولی بولتا

    پرندوں سے باتیں کرتا

    کوؤں کو ہنسی سکھاتا

    اور ایک مقامی عورت کی اداؤں پہ قربان ہو جاتا

    کسی کو حق نہیں ایک مقامی مرد کے سوا اس عورت کو چاہے

    وہ نہیں سمجھ سکے گا

    اس کے ہونٹ موٹے کیوں ہیں

    اس کا رنگ سیاہ کیسا ہے

    اس کی ہنسی میں کن پرندوں کی جل ترنگ ہیں

    کوئی بھی اجنبی چاہے جانے کی جلد بازی میں مارا جا سکتا ہے

    مقامی میرے ساتھ تھی سردیوں کی دھندھ

    مقامی میرے ساتھ تھی مانسون کی بارش

    مقامی میرے ساتھ تھی گرمیوں کی لو

    مقامی میرے ساتھ تھی کیکر کی چھاؤں

    سورج میرا بدن جلاتا نہیں تھا

    دھندھ میرے رستے میں رکاوٹ نہیں تھی

    مجھے احساس رہتا بارش کب برسے گی

    کب سورج ڈھلکے گا

    اور کب دھندھ میں اپنی محبوب عورت سے ملنے جانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے