Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے کاندھوں پہ

کومل راجہ

میرے کاندھوں پہ

کومل راجہ

MORE BYکومل راجہ

    میرے کاندھوں پہ

    میرے اعصاب کی بنائی

    ایک عمارت کا بوجھ تھا

    یہ عمارت میرے وجود میں

    کسی جمود محل سے عبارت تھی

    جس کی فصیلیں میرے گماں میں آہنی تھیں

    جن پہ مصنوعی سکوت کے آسیب کا سایہ تھا

    میں اک موج بے کراں کی مانند

    آگے کو بڑھ رہی تھی

    جبکہ میرا وجود

    اس کی دھارا پہ الٹا بہتا تھا

    میں خوش تھی

    ہاں شاید خوش ہی

    کہ میرے اندر کی ان کہی وحشت

    اظہار کی تمام دستکوں سے ماورا

    کہیں مقفل کواڑوں کے پیچھے

    دم گھٹنے سے ہلاک ہو چکی ہے

    کہ میرے اندر کی ان سنی چیخیں

    سماعتوں کی تمام تدبیروں سے بہرہ ور

    مصلحت کے زینوں تلے

    کب کی دفن ہو چکی ہیں

    مگر

    تم سے یہ ملاقات

    مجھ پر گویا

    حادثے کی مانند گزری ہے

    سانحہ اپنی جون میں

    کمال کا ہوا ہے

    موت پہ میری جنم

    خیال کا ہوا ہے

    جمود محل اب

    آوازوں کا کھنڈر ہے

    جس کی آئینہ آنکھوں میں

    میری وحشت کے عکس ناچتے ہیں

    سکوت کا آسیب اب

    کسی نہاں خانے میں ملبے اندر

    اپنے ہونے کی دلیل میں

    کھوکھلے قہقہے لگاتا ہے

    اور منظر مجھ پہ ہنستا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے