Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدیم چیزیں

طاہر راجپوت

قدیم چیزیں

طاہر راجپوت

MORE BYطاہر راجپوت

    میرے پاس سولہ سال پرانا اکاؤنٹ ہے

    پندرہ سال پرانی بائیک

    تیس سال پرانا گھر

    بچپن سے پڑا پر تجسس دل

    اور میرے پاس میرے دل سے بھی پرانی روح ہے

    دل پہ ایک بندے کا اختیار ہوتا ہے

    جبکہ روح سب کی مشترک ہوتی ہے

    جب میں کہتا ہوں تم میری روح ہو تو تم سب انسانوں کا مشترکہ ورثہ بن جاتی ہو

    اکٹھی چیز پہ سب کا حق ہوتا ہے

    اس میں سے کبھی بھی کوئی بول پڑتا ہے

    جمہوریت میں سب کو سننا پڑتا ہے

    انسان ایک ہرڈ کی طرح آگے بڑھا ہے

    اکیلا آدمی کہیں بھی شکار ہو سکتا ہے

    میری روح تب بنی تھی

    جب روشنی نے ایک گدلائے ذرہ میں جھانکا تھا

    آگ خاک گرد میں لپٹا وہ ذرہ

    تازہ تازہ کسی آسمانی چٹان سے ٹوٹا تھا

    اور لا وارث بچے کی طرح اپنائے جانے کا منتظر تھا

    روشنی نے اس کے اندر جھانکا

    اور روح نے برابر جگہ بنا لی

    یا اس نے وہ جگہ اس کے لیے خالی کر دی

    جیسے ایک بس میں بیٹھنے کے لیے کوئی سیٹ خالی کر دیتا ہے

    تب سے سبھی روح میں چلے آتے ہیں

    میرا جسم ایک بس میں ہے جس میں ہر علاقے کی سواری بیٹھی ہے

    جسم تھک ہار کے رک جاتا ہے وہ دوسری بس میں بیٹھ جاتے ہیں

    وہ اترتے نہیں اور سفر چلتا رہتا ہے

    میرے پاس ایک قدیم دل ہے جو میں بس میں بیٹھی ایک لڑکی کو دے آیا تھا

    وہ اپنے باپ کے ساتھ اپنے سٹاپ پہ اتر گئی تھی

    البتہ میں بس میں بیٹھے بیٹھے اس کے گھر تک چلتا گیا

    یہ کافی قدیم بات ہے اسے یہ بات بھول گئی ہوگی

    کیوں کہ میری روح قدیم روح ہے اس لیے مجھ میں کوئی بول پڑتا ہے

    ان کے بولنے کا کوئی ٹائم نہیں یا وہ جہاں ہیں ان کا ٹائم ہم سے مختلف ہے

    جیسے جب میں سو رہا ہوں وہاں دن ہوتا ہے

    نیند میں بھی میں دیکھ سکتا ہوں دھوپ میں لتھڑا ایک دن

    سر جھکائے بھاری قدم لیتی وہ لڑکی

    بس اس سے پھسلتی دور جا رہی تھی

    میرے پاس اس کا قدیم دل ہے جو میری یاد سے پھسلا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے