وبا کے روز
ہنسی اس کی آنکھوں سے کشید کی گئی تھی
کلون اس کے اشاروں پہ بنائے گئے
انتظار گاہ کیفین کی مقدار بڑھا رہی ہے
یہ عبارتی موسم ہے
مارچ لازوال زخموں کا روز اول سے انتخاب رہا ہے
وبا کی رت ہر سیما پار کر چکی ہے
ہاسٹل خالی ہو چکا ہے عوامی گاڑیوں میں بھیڑ ہاتھ کی جگہ نہیں دے رہی
بس کے زنان خانے میں فرش پہ بیٹھی گھر کی طرف گامزن
وہ سرخ اسکارف سے پردہ کناں شہر چھوڑ کے جا رہی ہے
حجت کی مدت خبر نہیں کہاں رکے گی
پیڑ پودوں پہ لالی چھا چکی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.