Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لا یخل

تحسین فراقی

لا یخل

تحسین فراقی

MORE BYتحسین فراقی

    (۱)

    مری خلوت کے ہالے میں تمہارا یہ طلسماتی بدن

    اک نور میں ڈوبا ہوا بہتا ہوا دھارا

    یہ مدھ ماتا یہ خود کو سر بسر بھولا ہوا

    بے حد نرالا ان چھوا سایا

    ہوا کے نرم سوئے سوئے لہجے کی طرح مس ہو کے

    میری روح میں آتش کا بھڑکاتا ہوا سایا

    یہ سایا روشنی ہی روشنی ہے سر سے پاؤں تک

    یہ سایا زندگی ہی زندگی ہے سر سے پاؤں تک

    یہ وصل تام کا لمحہ وہ لمحہ ہے

    کہ جب خود وقت رک جاتا ہے

    جیسے شام کو دریا بھی رک کر خود فراموشی کے گہرے سانس لیتے ہیں

    ۲

    ادھر جب وقت کا سیال دھارا

    ایک دو لمحوں کو رکتا ہے

    نہ جانے کیوں مرے اندر لہو کا تیز تر ہو کر

    حریم دل کی دیواروں سے اپنا سر پٹکتا ہے

    یہ پیر روم کے مرقد پہ رقصاں

    ان خدا آگاہ درویشوں کی صورت رقص کرتا ہے

    جنہیں خود اپنے تن من کی کوئی سدھ بدھ نہیں رہتی

    وہ سر تا پا فقط روح تام کی تمثیل لگتے ہیں

    کسی ایسے ابد لمحے میں جسم و جاں کی اس وحدت کا کوئی نام تو ہوگا

    سراپا رقص کی اس حالت بے نام کا انجام تو ہوگا

    تمہی بولو کہ اس کا نام کیا انجام کیا ہے

    ہاں تمہی بولو گرہ کھولو

    مأخذ:

    Shaikh-e-Zaryab (Pg. 90)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے