Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کی بات

زہرا نگاہ

آج کی بات

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    آج کی بات نئی بات نہیں ہے ایسی

    جب کبھی دل سے کوئی گزرا ہے یاد آئی ہے

    صرف دل ہی نے نہیں گود میں خاموشی کی

    پیار کی بات تو ہر لمحے نے دہرائی ہے

    چپکے چپکے ہی چٹکنے دو اشاروں کے گلاب

    دھیمے دھیمے ہی سلگنے دو تقاضوں کے الاؤ!

    رفتہ رفتہ ہی چھلکنے دو اداؤں کی شراب

    دھیرے دھیرے ہی نگاہوں کے خزانے بکھراؤ

    بات اچھی ہو تو سب یاد کیا کرتے ہیں

    کام سلجھا ہو تو رہ رہ کے خیال آتا ہے

    درد میٹھا ہو تو رک رک کے کسک ہوتی ہے

    یاد گہری ہو تو تھم تھم کے قرار آتا ہے

    دل گزر گاہ ہے آہستہ خرامی کے لئے

    تیز گامی کو جو اپناؤ تو کھو جاؤ گے

    اک ذرا دیر ہی پلکوں کو جھپک لینے دو

    اس قدر غور سے دیکھو گے تو سو جاؤ گے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    رادھکا چوپڑا

    رادھکا چوپڑا

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    آج کی بات عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : sham ka pahla tara (Pg. 106)
    • Author : Zehra Nigah
    • اشاعت : 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے