aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کی رات

اسرار الحق مجاز

آج کی رات

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    دیکھنا جذب محبت کا اثر آج کی رات

    میرے شانے پہ ہے اس شوخ کا سر آج کی رات

    اور کیا چاہئے اب اے دل مجروح تجھے

    اس نے دیکھا تو بہ انداز دگر آج کی رات

    پھول کیا خار بھی ہیں آج گلستاں بہ کنار

    سنگریزے ہیں نگاہوں میں گہر آج کی رات

    محو گلگشت ہے یہ کون مرے دوش بدوش

    کہکشاں بن گئی ہر راہ گزر آج کی رات

    پھوٹ نکلا در و دیوار سے سیلاب نشاط

    اللہ اللہ مرا کیف نظر آج کی رات

    شبنمستان تجلی کا فسوں کیا کہیے

    چاند نے پھینک دیا رخت سفر آج کی رات

    نور ہی نور ہے کس سمت اٹھاؤں آنکھیں

    حسن ہی حسن ہے تا حد نظر آج کی رات

    قصر گیتی میں امنڈ آیا ہے طوفان حیات

    موت لرزاں ہے پس پردۂ در آج کی رات

    اللہ اللہ وہ پیشانیٔ سیمیں کا جمال

    رہ گئی جم کے ستاروں کی نظر آج کی رات

    عارض گرم پہ وہ رنگ شفق کی لہریں

    وہ مری شوخ نگاہی کا اثر آج کی رات

    نرگس ناز میں وہ نیند کا ہلکا سا خمار

    وہ مرے نغمۂ شیریں کا اثر آج کی رات

    نغمہ و مے کا یہ طوفان طرب کیا کہیے

    گھر مرا بن گیا خیامؔ کا گھر آج کی رات

    میری ہر سانس پہ وہ ان کی توجہ کیا خوب

    میری ہر بات پہ وہ جنبش سر آج کی رات

    وہ تبسم ہی تبسم کا جمال پیہم

    وہ محبت ہی محبت کی نظر آج کی رات

    اف وہ وارفتگئ شوق میں اک وہم لطیف

    کپکپائے ہوئے ہونٹوں پہ نظر آج کی رات

    مذہب عشق میں جائز ہے یقیناً جائز

    چوم لوں میں لب لعلیں بھی اگر آج کی رات

    اپنی رفعت پہ جو نازاں ہیں تو نازاں ہی رہیں

    کہہ دو انجم سے کہ دیکھیں نہ ادھر آج کی رات

    ان کے الطاف کا اتنا ہی فسوں کافی ہے

    کم ہے پہلے سے بہت درد جگر آج کی رات

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    جگجیت سنگھ

    جگجیت سنگھ

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Majaz (Pg. 97)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے