آندھی آئی
کھڑکی کھڑکے کھڑ کھڑ کھڑ
دروازہ بھی دھڑ دھڑ دھڑ
سب نے کیا ہے دھوم مچائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
مرغی ڈر کے دبک گئی ہے
مانو بھی تو سہمی سی ہے
ڈبو نے بھی لی انگڑائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
بکھرے مونگ پھلی کے چھلکے
گری ادھر تھی لڈو تل کے
رقص کرے انمول جمائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
بجلی بند ہوئی ہے فوراً
پڑا کہاں تھا میرا چورن
ڈھونڈو جا کے دیا سلائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
اٹھ گئے گھوڑے بیچ کے سوئے
امی نے تھے آج ہی دھوئے
باجی جھٹ سے کپڑے لائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
پڑا رہے نہ کھانا کوئی
دیکھ کے آنا ذرا رسوئی
ڈھانپ کے رکھ دی ہے بالائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
صاف کیا کل اس نے اپنا
بند کیا اب فوراً کمرہ
پھرتی ارسل نے دکھلائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
دیکھ رہے تھے سب ہی جلوہ
مزے کا تھا گاجر کا حلوہ
بڑی فکر میں تھا حلوائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
خاک ہوئی ہے ہر شے ساری
دیکھو کتنی دیر سے جاری
ڈیڑھ بجا تھا اب ہیں ڈھائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
دھوپ میں تھی یہ کئی دنوں سے
ہم بچوں نے ساتھ ہی مل کے
کھٹ کھٹ کرتی کھاٹ اترائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
گھر گھر گھر گھر بادل بولے
پڑنے لگے ہیں شاید اولے
یاسرؔ ساتھ یہ تحفہ لائی
او ہو ہو کیا آندھی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.