آنے والی صبح کی باتیں
دلچسپ معلومات
(نقش، کراچی، مئی جون 1973ء)
گو میرے دل میں
اور افق کی لالی میں
ہے رشتہ پیار کا
پھر بھی ہم
ریگ بیاباں میں اس سے
مقتل کے سوا کیا اپنائیں
یہ ریت جگر گوشے سورج کے
جانے کب
کس آنے والے عالم میں
پھر لالہ و گل بن کر نکھریں
اور دور افق کی لالی کے ہم رنگ بنیں
آج تو میرے دل کا بس اتنا رشتہ ہے
رنگ شفق سے
دونوں روشن روپ طلب کے
دونوں ہی قاتل ہیں شب کے
پھر بھی ان میں فرق بڑا ہے
دل ناداں ہے
دل ناداں
تکمیل تمنا کی باتیں
آغاز سفر کے لمحوں سے
ہے آخر شب بھی دور بہت
اس بار سحر کے لمحوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.