Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آپ ایک اشتعال انگیز شاعر ہیں

ذیشان ساحل

آپ ایک اشتعال انگیز شاعر ہیں

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    احتجاجی مظاہرے کے دوران

    ادھر ادھر بھاگتے ہوئے

    لوگوں کے بیچ سڑک پر پھٹنے والے

    آنسو گیس کے شیل کی طرح

    آپ کی نظمیں پڑھتے ہوئے

    آنکھوں میں جلن ہونے لگتی ہے

    گلے میں خراشیں پڑ جاتی ہیں

    ناک سے بے تحاشا پانی بہنے لگتا ہے

    بھاگنے والے لوگوں کی طرح

    دل بہت زور سے دھڑکنے لگتا ہے

    اپنی حالیہ نظموں میں

    سیوریج پائپ کے ساتھ

    چلنے والی خود رو بیلوں کے بجائے

    آپ گندے پانی کا ذکر کر رہے ہیں

    ریلوے لائن کے آس پاس

    کھلنے والے پھولوں کے بجائے ایکسپریس ٹرین پر

    نا معلوم ڈاکوؤں کی فائرنگ کا ذکر

    خطرے کی علامت ہے

    اور کولہی عورتوں کے خلاف پولیس آپریشن کی بات تو

    انتہائی پریشان کن ہے

    ورلڈکپ کی خوشی میں

    ہوائی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی

    عورت کی موت محض اتفاقیہ تھی

    آپ اس کی یاد میں نعرے بازی نہ کریں

    قاعد حزب اختلاف کی طرح

    آپ کو ہماری ہر پالیسی سے اختلاف ہے

    آپ کے لیے ہمارا ہر آئینی قدم غیر آئینی ہے

    اور ہماری ہر پیشکش قبول

    آپ کو ہماری ہر بات پر غصہ آتا ہے

    اور ہمیں خیر چھوڑیں

    آپ کی نئی نظم کا ہر لفظ

    کرائے کے گوریلوں کی بندوقوں سے

    نکلنے والی گولیوں کی طرح ہے

    ہم آپ کو ایک سزا یافتہ دہشت بنا سکتے ہیں

    یا ایک غیر ملکی ایجنٹ قرار دے سکتے ہیں

    آپ غدار بھی ہو سکتے ہیں

    مگر فی الحال ہمارے لیے

    آپ ایک اشتعال انگیز شاعر ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 241)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے