Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آوارہ گرد لمحے

چندر بھان خیال

آوارہ گرد لمحے

چندر بھان خیال

MORE BYچندر بھان خیال

    آوارہ گرد لمحے یوں بے قرار بھٹکیں

    جیسے پرند پیاسے دیوانہ وار بھٹکیں

    بے جان و بے تکلم اک آرزو ہے تنہا

    جنگل میں جیسے کوئی ویران سی عمارت

    بستی سے دور جیسے خاموشیوں کا پربت

    تانے کھڑا ہو خود کو جامد صدی کی صورت

    احساس اپنی لو پر یوں تمتمائے جیسے

    شعلوں پہ چل رہا ہو اک بے لباس جوگی

    کہتی ہے عقل ہم کو جلوت پسند روگی

    کیا سادھوؤں میں ایسی جوالا جگی نہ ہوگی

    اکثر سمیٹتے ہیں بکھرے ہوئے جنوں کو

    ہم لوگ آج بھی ہیں کس درجہ نا مکمل

    شیطاں صفت شرارے اوڑھے دھویں کے کمبل

    دوشیزگی غم کو جھل سائیں جب مسلسل

    چنگھاڑتی ہیں سانسیں سینوں میں بے تحاشا

    جیسے عظیم انساں پامال ہو گیا ہو

    جیسے ہر ایک لٹ کر کنگال ہو گیا ہو

    اک مختصر سا پل بھی صد سال ہو گیا ہو

    اجگر گپھا میں لیٹا شیرینیاں چبائے

    اور ہم یہ سوکھے پتے اب تک بٹورتے ہیں

    مأخذ:

    Shoalon Ka Shajar (Pg. 72)

    • مصنف: Chander Bhan Khayal
      • اشاعت: 1969
      • ناشر: Sutoor Parkashan
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے