Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب ڈر نہیں لگتا

روبینہ فیصل

اب ڈر نہیں لگتا

روبینہ فیصل

MORE BYروبینہ فیصل

    ایک ڈر تھا تنہائی کا

    ایک ڈر تھا جدائی کا

    جو مسلسل میرے ساتھ رہتا تھا

    کل کا دن جو گزر گیا

    بہت بھاری لگتا تھا

    لگتا تھا کسی ایسے دن کا بوجھ اٹھا نہ پاؤں گی

    آدھے ادھورے راستے میں ہی مر جاؤں گی

    مگر کل کا دن بھی آ ہی گیا

    اور ریت کا وہ گھروندا ساتھ ہی بہا لے گیا

    جس میں رکھے تھے میں نے

    رنگ برنگ کے پیارے پتھر

    تتلیوں کے پر اور مور کے پنکھ

    پھولوں کے سب رنگ

    اور آسمان کی دھنک

    گلہری کا ادھ کھایا اخروٹ

    ماں کے پروں تلے بیٹھے مرغابی کے بچے

    اس گھروندے پر اتری دھوپ جس نے مجھ سے میرا سایہ جدا کر دیا تھا

    کل جب وہ سب بے رحم وقت کی موجوں کے ساتھ بہہ گیا

    اور چار سو قبر جیسا اندھیرا پھیل گیا

    تو سفید دھوپ جاتے جاتے ایک احسان کر گئی

    وہ مجھ کو میرا سایہ لوٹا گئی

    اور میں مرتے مرتے بچ گئی ورنہ

    میں تو ایسے کل میں مر ہی جاتی

    آوازوں کے بچھڑنے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے