Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی برف باری تھمی ہے

کیلاش ماہر

ابھی برف باری تھمی ہے

کیلاش ماہر

MORE BYکیلاش ماہر

    بہت دور کیوں بھیڑ سے میں کھڑا ہوں

    مجھے لوگ کیوں دیر سے تک رہے ہیں

    مجھے کیا

    دھنک رنگ ہولی کا اڑتا گلال

    مچلتا ہوا روپ رنگ

    مجھے وقت نے جیسے بچپن سے پہلے جوانی عطا کی

    جوانی سے پہلے ہی دل کا لہو منجمد کر دیا

    وقت نے توڑ ڈالے کھلونے سبھی لذت شوق کے

    میرے رخسار کی جھریاں

    آنکھ کی کوڑیاں

    ذہن کی کھڑکیاں پاؤں کی بیڑیاں

    وقت کی برف باری کا انعام ہیں

    بہت دور کیوں بھیڑ سے میں کھڑا ہوں

    مجھے لوگ کیوں دیر سے تک رہے ہیں

    بھیڑ کیا کون سے لوگ ہیں

    مہربانوں کی رشتوں کی ناطوں کی بھیڑ

    جنہیں مجھ سے بڑھ کر تمنا ہے تنخواہ کے چیک کی

    بھیڑ کیا کون سے لوگ ہیں

    مری غم-نوازی سے بڑھ کر جنہیں صرف کافی کا پیالہ بہت ہے

    بھیڑ کیا کون سب ہیں

    ان حسیناؤں کی جن کے آنچل کبھی خواب میں بھی نہ بھیگے

    میری چاہ میں

    مجھے بھیڑ سے واسطہ کیا

    مجھے کیا دھنک رنگ ہولی کا اڑتا گلال

    مجھے اپنے مرقد پہ ہنسنے کا موقع ملا

    ابھی برف باری تھمی ہے

    ذرا وقت کی چال مدھم ہوئی ہے

    مأخذ:

    لمحہ لمحہ پیاس (Pg. 26)

    • مصنف: کیلاش ماہر
      • ناشر: گولڈن پبلی کیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے