Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عکس

MORE BYنیلم ملک

    میرا کمرہ بظاہر سادہ سا ہے

    ہلکی زردی مائل دیواریں

    سفید چھت

    جس پہ جمی گرد کی تہہ نے اس کی سفیدی کو ماند کر رکھا ہے

    اس میں دو لوگوں کا بستر اور

    اس کے عین سامنے دو لوگوں کے بیٹھنے والا مٹیالے سے رنگ کا صوفہ پڑا ہے

    دائیں دیوار پر کھڑکی ہے

    کھڑکی پہ پردہ نہیں

    یوں ہی آسمانی سے رنگ کی چادر لٹکا رکھی ہے

    دنیا تو مسافر خانہ ہے نا

    جانے کب رخت سفر باندھنا پڑے

    تو کون آرائش کرتا پھرے اس سرائے کی

    بستر کی بائیں جانب ایک بڑا سا آئینہ ہے

    جو میرے کمرے کی سب سے عجیب چیز ہے

    اس میں ایک عکس ہے جو ہو بہو میرے جیسا ہے

    جو میرے بتائے بنا جانتا ہے کہ میں کیا کرنے والی ہوں

    کیا بولنے والی ہوں

    میں یہ نہیں جانتی کہ اسے میرے من اندر کے حال کی بھی خبر ہے

    یا محض ظاہر کو جانتا ہے

    سچ کہوں

    مجھے تو وہ خود اپنے آپ سے بھی انجان لگتا ہے

    جانے کیوں وہ میری نقل کرتے کبھی تھکتا ہی نہیں

    مسکرا کے دیکھوں تو مسکراتا ہے

    سوال کروں تو جواب نہیں دیتا

    بلکہ خود بھی سوال کرتا ہے

    گھور کے دیکھوں تو وہ بھی گھورتا ہے

    میرے ماتھے پہ شکن ابھرے

    تفکر یا غصے سے

    تو اس کا ماتھا بھی شکن آلود ہو جاتا ہے

    ایک دن غصے میں میں نے اسے گالی دی تو اس نے بھی ترنت گالی بک دی

    ہے نا گستاخ بد لحاظ

    کل ہی میری دیکھا دیکھی وہ بھی میری ہی اک غزل گنگنانے لگا

    تو بہت پیار آیا مجھے اس پر

    بے ساختہ اس کا ماتھا چومنا چاہا تو اس نے میرے لبوں پہ لب رکھ دئے

    میں بد مزہ سی ہو کر پیچھے ہٹی

    تب سے مسلسل دل میں ایک ارمان مچل رہا ہے

    کہ کاش میں اپنے عکس کا ماتھا چوم سکوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے