نہیں یہ ممکن نہیں
یہ سب کار رائیگاں ہے
کہاں سے لائیں گے ہم بھلا اتنی گھنٹیاں
جتنی بلیاں ہیں
میں ایک بوڑھا اداس چوہا
بس اتنا کہہ کر
تمام کرتا ہوں بات اپنی
وہ صرف بلی نہیں جسے ہم کو دیکھنا ہے
وہ ایسا خطرہ نہیں ہے شاید
کہ اس کی ہر چال سے تو ہم پھر بھی آشنا ہیں
مگر وہ چوہا
گلے میں گھنٹی جو ڈال کر آئنے کے آگے کھڑا ہوا ہے
جو ایک تمغوں کی شکل میں اس کو دیکھتا ہے
وہ اصل خطرہ ہے
جس کا رکھنا ہے دھیان ہم کو
تمام
خونخوار بلیوں کی ہے روح اس میں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 112)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.