aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عورت

MORE BYشاطرحکیمی

    جا رہا ہے اپنی منزل کی طرف ماہ تمام

    جیسے قبروں کے مجاور جیسے مسجد کے امام

    خانقاہوں میں ہوا کرتا ہے جیسے بالعموم

    شیخ کی خدمت میں حاضر ہے مریدوں کا ہجوم

    اس طرح محراب میں رکھی ہے الہامی کتاب

    جیسے اک زاہد کا ایماں جیسے اک باسی گلاب

    طاق میں رکھی ہوئی ہے اک طرف اک جانماز

    عود کی خوشبو سے ہے مہکا ہوا ہر پاکباز

    محو ہے ذکر خفی میں زاہد شب زندہ دار

    بیٹھے بیٹھے چونک پڑتا ہے مگر بے اختیار

    پیر صاحب ہی نہیں ہر شخص ہے کھویا ہوا

    ناگہاں ان میں سے اک یوں با ادب گویا ہوا

    ہادئ راہ طریقت مرشد روشن ضمیر

    آسمان عزم و استقلال کے مہر منیر

    کیا کبھی عورت کا نظارہ بھی کر سکتا ہوں میں

    کیا کبھی اس راہ سے آساں گزر سکتا ہوں میں

    دیکھنا اس کی طرف ہرگز نہ اے مرد جواں

    ورنہ مٹ جائے گا پیشانی سے سجدے کا نشاں

    آپ کا ارشاد سر آنکھوں پہ لیکن ڈر یہ ہے

    چبھ نہ جائے پھانس بن کر دل میں یہ نازک سی شے

    یاد رکھ دل پر نہ ہونے پائے عورت کا اثر

    مسکرائے بھی اگر آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر

    اک ذرا سی بات ہی کر لوں تو کیا ہو جائے گا

    بس یہی نا آپ سا رہبر خفا ہو جائے گا

    تجھ کو اپنی فکر کرنی چاہیے ہر حال میں

    اچھے اچھے لوگ آ جاتے ہیں اس کی چال میں

    اس پہ لعنت ہو خدا کی یہ ہے شیطانوں کی راہ

    سینکڑوں مردوں کو کر دیتی ہے اک پل میں تباہ

    گفتگو یہ ختم ہونے بھی نہ پائی تھی ابھی

    ایک عورت گود میں بچہ لیے داخل ہوئی

    پیر گھبرائے مریدوں کو پسینہ آ گیا

    زندگی کا ہر تخیل موت بن کر چھا گیا

    مأخذ:

    Maut-o-Hayat (Pg. 74 (e)77)

    • مصنف: شاطرحکیمی
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: مکتبہ ابراہیمیہ، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1944

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے