Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عوام

MORE BYذیشان ساحل

    مشکل وقت میں

    اگر کچھ لوگ ہماری مدد نہیں کر رہے

    تو ہمیں

    ان کے بارے میں سوچنا ترک نہیں کرنا چاہیئے

    اور جو لوگ اپنی آوازوں سے

    اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں

    ہمیں ان کا بھی خیال رکھنا چاہیئے

    بہت زیادہ کسمپرسی کے عالم میں

    ہمیں صرف نعرے نہیں لگانے چاہئیں

    بہت زیادہ بے بسی کی حالت میں

    ہمیں اپنی مٹھیاں

    گھر کی دیواروں اور دروازوں پر

    نہیں مارنی چاہئیں

    اپنے ساتھیوں کے شور

    اور اپنی چیخوں سے گھبرا کر

    ہمیں اپنی باتوں کو دہرانا بند کرنا چاہیئے

    ہمیں تکرار کرنی چاہئے

    ہر اس لفظ کی

    جس کی وجہ سے ہمارا وجود

    ابھی تک باقی ہے

    ہمیں تکرار کرنی چاہیئے

    ہر اس خیال کی

    جس کے آتے ہی

    بہت سے لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں

    اپنی مایوسی، اپنی ناامیدی کو

    ہمیں ایک گیت بنا لینا چاہیئے

    اور اپنی بھوک اور اپنی پیاس سے

    ایک چابک

    جسے ہاتھ میں لے کر

    اپنے خوابوں کی وکٹوریہ دوڑاتے ہوئے

    ہمیں اپنے محل میں

    داخل ہو جانا چاہیئے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 350)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے