عوام
مشکل وقت میں
اگر کچھ لوگ ہماری مدد نہیں کر رہے
تو ہمیں
ان کے بارے میں سوچنا ترک نہیں کرنا چاہیئے
اور جو لوگ اپنی آوازوں سے
اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں
ہمیں ان کا بھی خیال رکھنا چاہیئے
بہت زیادہ کسمپرسی کے عالم میں
ہمیں صرف نعرے نہیں لگانے چاہئیں
بہت زیادہ بے بسی کی حالت میں
ہمیں اپنی مٹھیاں
گھر کی دیواروں اور دروازوں پر
نہیں مارنی چاہئیں
اپنے ساتھیوں کے شور
اور اپنی چیخوں سے گھبرا کر
ہمیں اپنی باتوں کو دہرانا بند کرنا چاہیئے
ہمیں تکرار کرنی چاہئے
ہر اس لفظ کی
جس کی وجہ سے ہمارا وجود
ابھی تک باقی ہے
ہمیں تکرار کرنی چاہیئے
ہر اس خیال کی
جس کے آتے ہی
بہت سے لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں
اپنی مایوسی، اپنی ناامیدی کو
ہمیں ایک گیت بنا لینا چاہیئے
اور اپنی بھوک اور اپنی پیاس سے
ایک چابک
جسے ہاتھ میں لے کر
اپنے خوابوں کی وکٹوریہ دوڑاتے ہوئے
ہمیں اپنے محل میں
داخل ہو جانا چاہیئے
- کتاب : saarii nazmen (Pg. 350)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.