Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عزم نو

MORE BYجاوید اکرم فاروقی

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    آسماں بن کر

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    کہکشاں بن کر

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    پھول خوشبو چاندنی بن کر

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    صبح نو بن کر

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    دوپہر میں سائے کی صورت

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    ایسے بچوں کی طرح

    جن کو فرشتے اپنے ہاتھوں سے سجاتے ہیں

    کہ جن کے

    راستوں میں دیوتا پلکیں بچھاتے ہیں

    میں جینا چاہتا ہوں

    اس زمیں پر

    ایسے پیڑوں کی طرح

    جن کا گھنا سایہ

    مسافر کی تھکن

    بے امتیاز مذہب و ملت

    چھپا لیتا ہے اپنی مخملی پلکوں کی چھاؤں میں

    عطا کرتا ہے پھر

    اک عزم نو

    منزل کی جانب بڑھتے رہنے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے