Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پائے جنوں شرط نہیں

ظہیر صدیقی

پائے جنوں شرط نہیں

ظہیر صدیقی

MORE BYظہیر صدیقی

    راہ تاریک تھی دشوار تھا ہر ایک قدم

    منزل زیست کے ہر گام پہ ٹھوکر کھائی

    مشعل‌ عزم لیے پھر بھی میں بڑھتا ہی رہا

    درد و آلام کی آندھی جو کبھی تیز ہوئی

    دامن شوق میں مشعل کو چھپایا میں نے

    بہر بندگی و شعلگی مشعل عزم

    میری شریانوں کا ہر قطرۂ خوں واقف ہوا

    دامن شوق بھی جل بجھ کے کہیں راکھ ہوا

    اور پھر دھندلی ہوئی بجھتی گئی مشعل عزم

    راہ کچھ اور بھی تاریک وہ سیہ ہوتی گئی

    گھور اندھیارے کے عفریت مجھے ڈستے رہے

    زندگی اپنی ان ہی بھول بھلیوں میں رہی

    اپنی منزل کا مگر مجھ کو پتہ مل نہ سکا

    ہم سفر اور بھی کچھ ساتھ چلے تھے میرے

    ان میں وہ جوش جنوں اور نہ وہ عزم و یقیں

    مست و سرشار رہے بادۂ غفلت پی کر

    خواب خرگوش میں ہر گام پہ مدہوش رہے

    ان کی منزل نے مگر ان کے قدم چوم لیے

    ان کی اس نصرت بے جا پہ مجھے رشک نہیں

    آج بھی مجھ میں ہے وہ جوش جنوں عزم و یقیں

    آج بھی ناز ہے گو جہد‌ و عمل پہ اپنے

    مصلحت کوش نہیں آج بھی معصوم جنوں

    خضر کی بے جا خوشامد پہ نہیں راضی ہنوز

    ہاں مگر ذہن کے پردے پہ ابھرتے ہیں سوال

    خضر کی بے جا خوشامد ہی مقدم ہے یہاں

    وصل منزل کے لیے پائے جنوں شرط نہیں

    مأخذ:

    Roshan waraq waraq (Pg. 107)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے