Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے زمینی

عابد جعفری

بے زمینی

عابد جعفری

MORE BYعابد جعفری

    میں ایک تیشہ بدست انساں

    مجھے خرابوں کی جستجو ہے

    مجھے پہاڑوں کی آرزو ہے

    میں چاہتا ہوں کہ اس جہاں کے

    تمام دکھڑے اکھاڑ پھینکوں

    میں چاہتا ہوں کہ آنے والے نئے زمانے کی

    ساری راہیں

    ہری بھری ہوں

    ہر اک شجر اک لباس پہنے

    نئی وضع کا

    ہر ایک گل پر شباب مہکے

    نئی طرح کا

    میں چاہتا ہوں کہ نسل انساں جو آ رہی ہے

    قرار بانٹے

    سکون بوئے تو پیار کاٹے

    مگر مرے عہد کے یہ انساں

    مرے مقابل کھڑے ہوئے ہیں

    پہاڑ بن کر

    میں اپنا تیشہ چلاؤں کس پر

    انہی میں کوئی ہے میرا بھائی

    کوئی چچا ہے

    میں سوچتا ہوں

    اٹھا کے تیشے کو اس زمیں پر

    لکیر کھینچوں مصالحت کی

    پھر اپنے حصہ کی سب زمیں پر

    چلاؤں تیشہ

    مگر خیالوں میں بات ٹھہری

    مری زمیں کے تمام حصے

    مرے ہی بچوں نے بیچ کھائے

    مأخذ:

    سپنے جاگتی آنکھوں کے (Pg. 119)

    • مصنف: عابد جعفری
      • ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف تھرڈ ورلڈ آرٹ اینڈ لٹریچر، برطانیہ
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے