Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوکی نسل کا ترانہ

اویس احمد دوراں

بھوکی نسل کا ترانہ

اویس احمد دوراں

MORE BYاویس احمد دوراں

    میں بھوکی نسل ہوں

    میرے ملول و مضمحل چہرہ پہ

    ٹھنڈی چاندنی کا عکس مت ڈھونڈو

    مرا بے رنگ و بو چہرہ

    جمی ہے ان گنت فاقوں کی جس پر دھول برسوں سے

    زمیں کے چند فرعونوں کو اپنی خشمگیں نظروں سے تکتا ہے

    مرے اجداد بھی

    میری طرح بھوکے تھے لیکن مجھ میں اور ان میں

    زمین و آسماں کا فرق ہے شاید

    وہ اپنی بھوک کو تقدیر کا لکھا سمجھتے تھے

    قناعت ان کا تکیہ تھا

    توکل ان کا شیوہ تھا

    مگر میں ایسی ہر جھوٹی تسلی کا مخالف ہوں

    مقدر کے اندھیروں میں نہیں

    میرا یقیں ہے روشنیٔ صبح فردا میں

    میں بھوکی نسل ہوں

    میرے لبوں پر نالہ و فریاد کی لے کے عوض

    اک آگ ہے

    تیور میں غصہ ہے

    یہ وہ غصہ ہے جس سے

    میرا دشمن تھرتھراتا ہے

    مأخذ:

    Ababeel (Pg. 21)

    • مصنف: Owais Ahmad Dauran
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: label litho press Ramna Road Patna-4
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے