Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں

وزیر آغا

بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    چلو ہم بھی کچھ ہاتھ پاؤں ہلائیں

    زمیں پر اترتی ہوئی برف کے سرد بوسوں سے خود کو بچائیں

    نگاہوں میں وحشت زباں پر کڑکتے ہوئے بول لائیں

    گھنے دم بدم جلتے بجھتے ہوئے بادلوں سے گزر کر

    ستاروں کے جھرمٹ کو ہاتھوں کی پوروں سے دو نیم کر کے بڑھیں

    برف کے اک تڑختے پگھلتے جہنم میں اتریں

    سیاہی کے یخ بستہ مرقد پہ آنسو بہائیں

    چٹانیں اگر باسی صدیوں کی گاڑھی گھنی گیلی بدبو میں

    لتھڑی پڑی ہیں تو کیا ہے

    اگر گھاس کی لاش کو برف کی ایک میلی رضائی نے

    آنگن کو مردہ درختوں کی بھوبل نے ڈھانپا ہوا ہے تو کیا ہے

    کہ ہم راکھ کے ڈھیر

    گرتی ہوئی برف کے لجلجے نرم گالے

    کسیلی سی بدبو کے بھبکے نہیں ہیں

    تجھے کیا خبر ہم

    زمیں کی طرح بھوری مٹی کی اک کھال اوڑھے ہوئے ہیں

    اگر ہاتھ ہم کو میسر نہیں ہیں تو کیا ہے

    چلو اپنی پلکوں کے نیزوں سے اس بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں

    چلو تیز شعلوں کے دوزخ میں اتریں

    ابلتے ہوئے تند لاوے کی موجوں میں دھونی رمائیں

    مأخذ:

    Wazeer Aagha Ki Nazmen (Pg. 58)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے