aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلاوا

زہرا نگاہ

بلاوا

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    چلو اس کوہ پر اب ہم بھی چڑھ جائیں

    جہاں پر جا کے پھر کوئی بھی واپس نہیں آتا

    سنا ہے اک ندائے اجنبی باہوں کو پھیلائے

    جو آئے اس کا استقبال کرتی ہے

    اسے تاریکیوں میں لے کے آخر ڈوب جاتی ہے

    یہی وہ راستہ ہے جس جگہ سایہ نہیں جاتا

    جہاں پر جا کے پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا

    جو سچ پوچھو تو ہم تم زندگی بھر ہارتے آئے

    ہمیشہ بے یقینی کے خطر سے کانپتے آئے

    ہمیشہ خوف کے پیراہنوں سے اپنے پیکر ڈھانکتے آئے

    ہمیشہ دوسروں کے سائے میں اک دوسرے کو چاہتے آئے

    برا کیا ہے اگر اس کوہ کے دامن میں چھپ جائیں

    جہاں پر جا کے پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا

    کہاں تک اپنے بوسیدہ بدن محفوظ رکھیں گے

    کسی کے ناخنوں ہی کا مقدر جاگ لینے دو

    کہاں تک سانس کی ڈوری سے رشتے جھوٹ کے باندھیں

    کسی کے پنجۂ بے درد ہی سے ٹوٹ جانے دو

    پھر اس کے بعد تو بس اک سکوت مستقل ہوگا

    نہ کوئی سرخ رو ہوگا، نہ کوئی منفعل ہوگا

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    بلاوا عذرا نقوی

    مأخذ:

    Shaam Kaa Phahlaa Taaraa (Pg. 27)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے