Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلندی اور پستی

نثار کبریٰ عظیم آبادی

بلندی اور پستی

نثار کبریٰ عظیم آبادی

MORE BYنثار کبریٰ عظیم آبادی

    دلچسپ معلومات

    (نوٹ: اس نظم میں مولانا حالی کے کلام کی پوری تقلید کی گئی ہے اکثر محاورات اور بند پورے لئے گئے ہیں،مفہوم اس کے اظہار سے یہ ہے کہ سرقہ نہ سمجھا جائے ، بلکہ مولانا موصوف مرحوم کی ترجمانی ناچیز راقمہ کی ٹوٹی پھوٹی زبان میں تصور کی جائے۔

    ذرا پستئ قوم و ملت کو دیکھو

    اور اس کی ذرا زار حالت کو دیکھو

    ذرا دائیں اور بائیں گردن پھراؤ

    اور ہمسایہ قوموں کی حالت کو دیکھو

    ہر اک قوم ہے علم و حکمت میں آگے

    اور اپنی تباہی و غربت کو دیکھو

    ہر اک قوم بیدار ہے کس طرح سے

    اور اپنے بھی تم خواب غفلت کو دیکھو

    کھلی ہر طرف ہیں ترقی کی راہیں

    جو تم وقت اور اپنی حالت کو دیکھو

    جہاں میں پنپنے کی کیا کیا ہیں راہیں

    کتاب ترقی و نصرت کو دیکھو

    کرو غور پستی پہ اپنی ذرا تم

    اور اگلے بزرگوں کی عظمت کو دیکھو

    سبب کیا ہوا مل گئے خاک میں ہم

    جو تھے گرد راہ ان کی عزت کو دیکھو

    خدا کے غضب کی نشانی ہے ظاہر

    یہ بگڑی ہوئی اپنی حالت کو دیکھو

    اگر بھول بیٹھے ہو پیغام خالق

    حدیث اور قرآن کی آیت کو دیکھو

    کہ ہم نے بگاڑا نہیں کوئی اب تک

    وہ بگڑا نہیں آپ دنیا میں جب تک

    مأخذ:

    خیالات کبریٰ (Pg. 42)

    • مصنف: نثار کبریٰ عظیم آبادی
      • ناشر: قومی پریس، پٹنہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے