Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درس خودی

اصغر حسن مجیبی

درس خودی

اصغر حسن مجیبی

MORE BYاصغر حسن مجیبی

    شبنم کا ایک قطرہ

    بے بہرۂ خودی تھا

    ٹپکا فلک سے شب کو

    اور برگ گل پہ ٹھہرا

    اس طرح تھا چمکتا

    ہیرے کا جیسے ٹکڑا

    کرتا تھا کھیل اس سے

    موج صبا کا جھونکا

    رنگیں ہوا تھا وہ بھی

    جس طرح ہر کلی تھی

    ملتی تھیں جب بھی شاخیں

    رہ رہ کے تھا سنبھلتا

    لیتا تھا برگ گل پر

    دھیرے سے پھر سہارا

    رنگ چمن تھا دیتا

    اک دعوت نظارا

    ہر چند رنج و صدمہ

    اس کو نہیں ذرا تھا

    لیکن کوئی سبب تھا

    جو وہ لرز رہا تھا

    رنگیں ہوا تھا وہ بھی

    جس طرح ہر کلی تھی

    شبنم سی زندگی کیا

    بہتر ہے مر ہی جانا

    خوددار ہو جہاں میں

    ہیرے کا جیسے ٹکڑا

    خورشید کا ہو پرتو

    سامان خود بقا کا

    بن آہ لخت آدم

    الماس کا تو ٹکڑا

    ہیرے کا ایک ٹکڑا

    تشبیہ ہے خودی کا

    مأخذ:

    وجدان (Pg. 38)

    • مصنف: اصغر حسن مجیبی
      • ناشر: اخبار اڑیسہ پبلیکیشنز، کٹک
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے