ہاں یہی گھر ہے جہاں
میرے کمرے اور دروازہ کے بیچ
دستکیں ہی دستکیں تھیں
اور میرا حکم
یہ کہہ دو کہ میں گھر پر نہیں
آج دروازے پہ بستر ہے مرا
شور سے اندر کے بچنے کے لیے
دور کی آہٹ پہ سارا دھیان ہے
اک رضائی بھر بچا ہے جب وجود
کھولنا کنڈی بہت آسان ہے
آج دروازے پہ بستر ہے مرا
وقت نے کم کر دیا ہے فاصلہ
دستک کا میرے کان سے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 109)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.