دور ہمارا باقی ہے
اک بازی گرچہ مات ہوئی اک دنیا اب بھی باقی ہے
اک صدی ہمارے نام سے تھی اک دور ہمارا باقی ہے
منڈی میں سرمائے کی جب انساں بیچے جاتے تھے
جب عصمت رسوا ہوتی تھی جب محنت کا کچھ مول نہ تھا
تب سنگینوں کی نوک پہ ہم نے امن پھریرے باندھے تھے
ایسے ان گن قصہ ہیں ہرچند فسانہ باقی ہے
تاج اچھالے ہیں ہم نے اور تخت پہ جا کے بیٹھے ہیں
آزادی کی راہ میں ہم نے تختے پھندے چومے ہیں
بستی بستی جاگ اٹھی اور دور نو بیدار ہوا
وہ دور کہ جس کا وعدہ تھا وہ دور ابھی پر باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.