Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیو مالائیں سچی ہوتی ہیں

تابش کمال

دیو مالائیں سچی ہوتی ہیں

تابش کمال

MORE BYتابش کمال

    گھڑی دو گھڑی کی مسرت

    یہ صدیوں پہ پھیلا ہوا دیو قصہ ہمارے لہو میں رواں ہے

    کسی گھونسلے میں سے انڈے چراتا ہوا سورما

    ایک چیتے سے گر سیکھتا کوئی بچہ

    کماں کھینچتا اور مادہ کو ناوک سے نیچے گراتا ہوا

    آگ دریافت کرتا ہوا کوئی لڑکا

    عجب صورتیں ہیں

    شب داستاں گوئی صدیوں پہ پھیلی ہوئی ہے

    ہوا مرغزاروں کی یخ بستگی میں نہیں رہ سکی

    سو یہاں آ گئی ہے کہ اپنا بدن گرم کر لے

    یہ آگ اب جبلت کی ترتیب کا لازمہ ہے

    بہیمانہ خصلت کو تسکین دیتا ہوا ایک عنصر

    ہوا دیو مالاؤں کے دور کی ایک بڑھیا ہے

    جس کو ہر اک داستاں یاد ہے

    یہ گھڑی دو گھڑی کی مسرت

    جسے داستاں گو کی باتوں سے ہم نے کیا ہے کشید

    ایک دن آئے گا جب ہوا اپنے قصے میں وہ صورتیں لائے گی

    جن کا آئینہ ہم ہیں

    شب داستاں گوئی میں ہم جو مبہوت و حیران بیٹھے ہوئے

    داستان سن رہے ہیں

    کبھی ایک ٹھٹھری ہوئی رات میں ہم کہانی کا مرکز بنیں گے

    جو بچے عدم ہیں

    ہمیں داستاں میں گھرا دیکھ کر کھلکھلائیں گے

    مبہوت و حیراں ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے