Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن کے اجالے کی کوئی حقیقت تو رات کا اندھیرا بھی وجود رکھتا ہے

جاوید ندیم

دن کے اجالے کی کوئی حقیقت تو رات کا اندھیرا بھی وجود رکھتا ہے

جاوید ندیم

MORE BYجاوید ندیم

    دن کے اجالے کی کوئی حقیقت تو رات کا اندھیرا بھی وجود رکھتا ہے

    ہم ہوا کو چھو نہیں سکتے ہوا ہمیں چھوتی ہے

    میں اگر تم سے نفرت کرتا ہوں تو میرے دل میں تمہارے لئے محبت

    بھی ہے

    محبت اور نفرت دونوں ہی زندگی ہیں

    جس طرح رات اور دن

    آسائش اگر زندگی ہے تو بے مائیگی اور مصائب بھی

    جاگنا زندگی ہے تو نیند اور نیند میں خوابوں کا آنا بھی

    سمندر پہاڑ اگر کائنات کا جز ہیں تو ہمارے دل کی دھڑکنیں بھی

    پیدائش زندگی ہے تو موت کا آخری پل بھی

    ان سب چیزوں کو کیا تم زندگی سے الگ کر سکتے ہو

    زندگی میں زندگی سمائی ہوئی ہے

    زندگی کبھی فنا نہیں ہوتی

    یہ شکلیں بدل کر تمہارے سامنے آئے گی

    پیدائش اور موت زندگی کے ہی دو نام ہیں

    سفر کی ابتدا و انتہا

    سفر جو زندگی ہے

    اور زندگی کائنات کی دوسری بڑی سچائی

    موج اندر موج سمندر کی طرح اسرار خزائن لئے ہوئے

    تم اگر اس دوسری بڑی سچائی کو سمجھ سکے

    تو

    کائنات کی پہلی بڑی سچائی تم پر خود بخود آشکار ہو جائے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے