Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو چڑیاں

سلام سندیلوی

دو چڑیاں

سلام سندیلوی

MORE BYسلام سندیلوی

    یاد ہے آج بھی مجھ کو وہ طرب خیز سماں

    اک حسیں شاخ پہ بیٹھی ہوئی تھیں دو چڑیاں

    عشوہ و غمزہ انداز میں تھیں لا ثانی

    ان کی تصویر سے ظاہر تھا کمال مانی

    ان کے نغموں سے بہک جاتا تھا گلشن سارا

    ان کی آواز سے رک جاتا تھا بہتا دھارا

    ان کی ہر تان پہ ہو جاتی تھیں شاخیں رقصاں

    ان کے ہر گیت سے ہو جاتے تھے غنچے خنداں

    دل میں رکھ لیتے تھے گل ان کی ادائیں چن کر

    جھوم اٹھتی تھی ہوا ان کی صدائیں سن کر

    اس حسیں شاخ سے اب اڑ گئیں دونوں چڑیاں

    اب جوانان چمن کرتے ہیں فریاد و فغاں

    ہو گیا اب چمنستاں کا نظارہ سنسان

    راستے ہو گئے خاموش روش ہے ویران

    ان حسیں چڑیوں سے کرتا تھا محبت میں بھی

    ان کے نغموں سے بسا لیتا تھا جنت میں بھی

    مجھ سے اب دیکھی نہیں جاتی ہے وہ ویراں شاخ

    مجھ کو کر دیتی ہے مغموم وہ اب بے جاں شاخ

    جب وہ نغمے ہی نہیں ہیں تو چمن ہے بے کار

    اس طرف جاؤ تو چل جاتی ہے دل پر تلوار

    مأخذ:

    برگ وبار (Pg. 116)

    • مصنف: سلام سندیلوی
      • ناشر: نسیم بک ڈپو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے