ایک دن بلی نے چوہے سے کہا
ایک دن بلی نے چوہے سے کہا
تجھ کو خالا جان سے ہے کیا گلہ
تو کبھی بھی میرے گھر آتا نہیں
اپنی پیاری شکل دکھلاتا نہیں
تجھ کو کچھ اپنی صحت کا ہے خیال
دیکھ تو کیا ہو گیا ہے تیرا حال
اڑ رہی ہے یوں ترے چہرے پہ خاک
دیکھ کر تجھ کو جگر ہوتا ہے چاک
پیار تجھ سے کس قدر کرتی ہوں میں
آہ فرقت میں تری بھرتی ہوں میں
پر نہیں ہے تجھ کو کچھ میرا خیال
تو مری ہر بات کو جاتا ہے ٹال
میری چاہت کا اگر کر احترام
کر مرے گھر میں ہی تو آ کر قیام
جانتا ہے تو میں بے اولاد ہوں
بس اسی اک فکر سے ناشاد ہوں
تو اگر آ کر رہے گا میرے گھر
کچھ تو راحت پائے گا میرا جگر
پیٹ میں اچھی غذا جب جائے گی
تب ترے چہرے پہ سرخی آئے گی
بات بلی کی سنی چوہے نے جب
کھول کر گویا ہوا وہ اپنے لب
پیاری خالہ جان تو نے سچ کہا
یہ محبت کی ہے تیرے انتہا
یہ ترا اتنا حسیں انداز ہے
مجھ کو اس چاہت پہ تیری ناز ہے
سوچتا ہوں میں بھی تیرے گھر رہوں
میں ترا لخت جگر بن کر رہوں
تیری قربت میں مرا ہوگا بھلا
لطف دے گا پیار کا یہ سلسلہ
پر اسی اک وہم سے مجبور ہوں
آج تک میں گھر سے تیرے دور ہوں
بات یہ کہتا ہوں میں ایمان سے
مجھ کو ڈر لگتا ہے خالو جان سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.