Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دن منایا جانا چاہیے

عارفہ شہزاد

ایک دن منایا جانا چاہیے

عارفہ شہزاد

MORE BYعارفہ شہزاد

    ایک دن منایا جانا چاہیے

    میرا بھی

    سانس کی بے آواز لہروں پر

    تیرتی زندگی کے ساتھ

    بے نشان ساحلوں پر

    بکھری سیپیوں کے ہم راہ

    سرد موسموں میں

    کوچ کر جانے والے پرندوں کے سنگ

    انجان سر زمینوں پر

    کسی ان دیکھے رنگ کے

    پھول کی پتیوں سے پھوٹتی

    پر اسرار خوشبو کے بازووں میں

    تم مناتے ہو مدر ڈے

    اور حصار میں رہتے ہو

    مامتا کے نور کے

    تم مناتے ہو فادر ڈے

    اور گھنے درختوں کی چھاؤں

    محسوس کرتے ہو

    تم مناتے ہو ویلنٹائن ڈے

    اور اپنی محبوبہ کے سامنے

    سرخ رو ٹھہرتے ہو

    تمہارا دل طواف کرتا رہتا ہے

    بے پایاں محبتوں کا

    اور تم محبت کا ہر دن مناتے ہو

    دکانیں سج جاتی ہیں

    رنگ برنگے پھولوں سے

    چاکلیٹ اور کیک کی مٹھاس سے

    قیمتیں مختلف سہی

    مگر اظہار کی سکت

    تمہاری قوت خرید میں رہتی ہے

    میں تمہارے باپ کی محبت کا

    ہر رنگ

    ہر ذائقہ جانتی ہوں

    ایک دن منایا جانا چاہیے

    میرا بھی

    مجھے معلوم ہے

    تم یہ دن منا سکتے ہو

    مگر یہ دن

    سارے دنوں میں سرایت کر گیا ہے

    تم اسے نہیں ڈھونڈ سکتے

    کوئی ایک دن مختص بھی کر دو

    تو اس کا عنوان

    تمہارے اظہار کی سکت سے باہر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے