ایک غریب لڑکی کا خواب
روز افزوں یہ دیکھتی ہوں میں
میرے خوابوں میں کوئی آتا ہے
دور ہی دور سے وہ میری طرف
دیکھ کر مسکرائے جاتا ہے
اجنبی شخص دل ربا جیسا
پاس آ کر کے کچھ نہیں کہتا
جاگ اٹھتا ہے دل کا اک تارا
میرے خوابوں میں جب وہ آتا ہے
حسرتوں کے مزار پر جھک کر
عارضوں کے دیے جلاتا ہے
آنکھوں آنکھوں میں بات ہوتی ہے
رقص میں کائنات ہوتی ہے
زندگی کی حسین وادی میں
پیار و الفت کے پھول کھلتے ہیں
اپنی قدروں کا واسطہ دے کر
ہم گلے سے گلے جو ملتے ہیں
نکہتوں کا سلام آتا ہے
زندگی کا پیام آتا ہے
جاں فزا دل نواز یہ لمحے
چاہتی ہوں کہ جاوداں ہو جائیں
تھم کے رہ جائے وقت کی رفتار
اور دن رات بے نشاں ہو جائیں
بزم ہستی دھواں دھواں ہو جائے
جو نہ ہو جو ہو بے گماں ہو جائے
مجھ کو معلوم ہے مگر یہ بھی
میرے خوابوں کی کچھ نہیں تعبیر
پھر بھی اتنا مجھے بتائے کون
لوگ کیوں ہو گئے ہوس کے اسیر
اس سے زیادہ کرے بھی کیا تکرار
ایک مفلس کی دختر لاچار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.