aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک کہانی بہت پرانی

افتخار عارف

ایک کہانی بہت پرانی

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    عجب دن تھے

    عجب نامہرباں دن تھے بہت نامہرباں دن تھے

    زمانے مجھ سے کہتے تھے زمینیں مجھ سے کہتی تھیں

    میں اک بے بس قبیلے کا بہت تنہا مسافر ہوں

    وہ بے منزل مسافر ہوں جسے اک گھر نہیں ملتا

    میں اس رستے کا راہی ہوں جسے رہبر نہیں ملتا

    مگر کوئی مسلسل دل پہ اک دستک دیے جاتا تھا کہتا تھا مسافر!

    اس قدر نا مطمئن رہنے سے کیا ہوگا

    ملال ایسا بھی کیا جو ذہن کو ہر خواب سے محروم کر دے

    جمال باغ آئندہ کے ہر امکان کو معدوم کر دے

    گل فردا کو فصل رنگ میں مسموم کر دے

    دلاسے کی اسی آواز سے ساری تھکن کم ہو گئی تھی اور

    دل کو پھر قرار آنے لگا تھا

    سفر زاد سفر شوق سفر پر اعتبار آنے لگا تھا

    میں خوش قسمت تھا

    کیسی ساعت خوش رنگ و خوش آثار میں مجھ کو

    مرے بے بس بہت تنہا قبیلے کو نیا گھر مل گیا تھا

    ایک رہبر مل گیا تھا

    ایک منزل مل گئی تھی اور امکانوں بھرا خوابوں سے امیدوں سے روشن

    ایک منظر مل گیا تھا

    مأخذ:

    Kitab-e-Dil-O-Dunya (Pg. 545)

    • مصنف: Iftikhar Arif
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Pakistan Publishing House
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے