Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک لڑکی کا گیت

اختر شیرانی

ایک لڑکی کا گیت

اختر شیرانی

MORE BYاختر شیرانی

    جہاں چڑیاں گھنیری جھاڑیوں میں چہچہاتی ہوں

    جہاں شاخوں پہ کلیاں نت نئی خوشبو لٹاتی ہوں

    اور ان پر کوئلیں کو کو کے میٹھے گیت گاتی ہوں

    وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    جہاں برسات کے موسم میں سبزہ لہلہاتا ہو

    ہوا کی چھیڑ سے ایک ایک پتا تھرتھراتا ہو

    جہاں چشموں کا پانی نرم لے میں گنگناتا ہو

    وہاں میں ہوں میری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    جہاں اونچے پہاڑوں پر گھٹائیں گھر کے آتی ہوں

    ہوا کی گود میں نیلم کی پریاں مسکراتی ہوں

    اور اپنے نیلگوں ہونٹوں سے موتی میں لٹاتی ہوں

    وہاں میں ہوں میری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    جہاں نہروں میں بہتا پانی موتی سا چھلکتا ہو

    جہاں چاروں طرف گلزار میں سبزہ لہکتا ہو

    جہاں پھولوں کی خوشبوؤں سے بن کا بن مہکتا ہو

    وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    جہاں پھولوں کی خوشبوؤں سے بن کا بن مہکتا ہو

    جہاں باغوں میں اور کھیتوں میں ہر یا دل لہکتا ہو

    جہاں ٹیسو کے اک اک پھول میں شعلہ دہکتا ہو

    وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    جہاں آموں کے ہوں باغ اور کوئی رکھوالا نہ ہو ہرگز

    کوئی کتا بھی مالی نے جہاں پالا نہ ہو ہرگز

    اور اماں جی سا کوئی دیکھنے والا نہ ہو ہرگز

    وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    الٰہی میرے دل کی آرزو جلدی سے پوری ہو

    وہاں لے چل جہاں اس فصل میں جانا ضروری ہو

    مری ہو شملہ ہو سولن ہو دلہوزی مسوری ہو

    وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو

    مأخذ:

    کلیات اختر شیرانی (Pg. 585)

    • مصنف: اختر شیرانی
      • ناشر: نیو تاج آفس، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے