Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مینار گرا

قمر رئیس

ایک مینار گرا

قمر رئیس

MORE BYقمر رئیس

    دلچسپ معلومات

    اسٹالن کی موت پر

    عظمت آدم خاکی کا پرستار گرا

    ایک مینار گرا

    جس کی تنویر نے ذروں کو عطا کی تابش

    جس کی تقریر نے توڑا ہے طلسم زر و سیم

    جس کی تحریر نے اک خواب بنا خواب سحر

    جس کی تعبیر میں اک قوم اٹھی قوم عظیم

    وہی سردار وہی قافلہ سالار گرا

    ایک مینار گرا

    جس نے فرسودہ روایات کے ایوانوں میں

    محنت و جشن مساوات کے پرچم لہرائے

    جبر و بیداد و غلامی کے سیہ خانوں میں

    تابش حریت فکر کے فانوس جلائے

    پیکر نور نہیں خالق انوار گرا

    ایک مینار گرا

    جس نے اوہام پہ دانش کی کمندیں ڈالیں

    جس کی آواز پہ طوفان بپھر جاتے تھے

    نازی افواج کے سیلاب کو موڑا جس نے

    غیظ سے جس کے شہنشاہ بھی تھراتے تھے

    امن کا کوہ گراں صلح کا شہکار گرا

    ایک مینار گرا

    اپنے ہاتھوں میں لیے رخش بغاوت کی عناں

    اٹھا آندھی کی طرح ابر کی صورت برسا

    اب کوئی پوجے نہ پوجے یہ لکھا جائے گا

    امن و انصاف و مساوات کا وہ دیوتا تھا

    دے کے منزل کا نشاں کارواں سالار گرا

    ایک مینار گرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے