Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک وصیت

صادق

ایک وصیت

صادق

MORE BYصادق

    دونوں ہاتھوں میں ننگی تلواریں سونت کر

    میں اندھیرے پر ٹوٹ پڑا

    اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دینا چاہا

    لیکن اس نے میرا ہر وار خالی کر دیا

    میں نے ہاتھ میں بندوق اٹھا لی

    اور اس پر دیوانہ وار گولیاں برسانے لگا

    سوچا تھا، اس کا جسم چھلنی کر ڈالوں گا

    لیکن اس میں ایک بھی سوراخ نہ کر سکا

    پھر میں نے مشعل اٹھا لی

    اور ایک زبر دست ارادہ لیے آگے بڑھا

    چاہا تھا اس کا چہرہ جھلس دوں گا

    اور اسے زندہ جلا کر راکھ کر دوں گا

    مجھے یوں بپھرا ہوا دیکھ

    اندھیرا سہم کر پیچھے ہٹ گیا

    لیکن دوسرے ہی لمحے

    اس نے زور سے پھونک مار کر، مشعل بجھا دی

    پھر میں نے ایک اور منصوبہ بنایا

    چپکے چپکے ایک سرنگ تیار کی

    لیکن مجھے گمان بھی نہ تھا

    کہ ڈائنا مائٹ کے فیتے کو آگ دکھانے سے پہلے

    اندھیرا سرنگ میں پانی بھر دے گا

    آج میری رخصت کا وقت آ پہنچا ہے

    لوگ!

    جب کوئی نوجوان، اندھیرے کو للکارے

    تو تم، اسے میری مثال نہ دینا

    مأخذ:

    aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 202)

    • مصنف: urdu academy
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: ateequllah
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے