چہرہ اس کا سادہ سا ہے گیسو ہیں پیچاک
پلکیں تیروں جیسی ہیں اور لہجہ ہے بے باک
ہر اک دوست کے بارے میں رائے اس کی بے لاگ
جس کو سن کر کچھ لوگوں کو لگ جاتی ہے آگ
ایف بی پر جو دوست ہے اس کی نظموں میں ہے کون
رنگوں اور خوشبوؤں جیسی غزلوں میں ہے کون
کون ہے بھائی بن کر اس کے قرب کا خواہش مند
کس نے بیٹی کہہ کر دیکھے پیراہن کے بند
کس کی آنکھوں میں روشن ہے نیت کا اخلاص
کس کے جذبوں میں ہے تازہ پھولوں کی بو باس
جھانکے وہ لفظوں کے اندر معنی اخذ کرے
شعر کے آئینے میں اترے شاعر تک پہنچے
چہرے سے ہے بھولی بھالی اندر سے چالاک
کون اسے دیکھے ہے کیسے اس کو ہے ادراک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.